حوالدارلالک جان شہید, نشان حیدر





دونیم ان کی  ٹھوکر سے  صحرا و دریا
پہاڑ انکی حیبت سے سمٹ کر ہے رائی

بھارت کے خلاف 1999 کی کارگل جنگ میں دشمن کے دانت کھٹے کرنے والے اور بہادری کی اعلی مثال قائم کر کے پاکستان کا اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر پانے والے حوالدار لالک جان شہید کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے گاوں ہندور سے ہے ،

حوالدار لالک جان شہید یکم اپریل 1967 کو پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم  مکمل کرنے کے بعد وہ 1984 میں پاک فوج میں بھرتی ہوئے اور نادرن لائیٹ انفنٹری میں ان کی  
پوسٹنگ ہوئی ،

سن 1999میں کارگل جنگ شروع ہو ئی تو انہوں نے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کیا اور کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشان حیدر کے ساتھ جنگ میں  شریک ہو ئے، جنگ کے دوران وہ مشکوہ نلہ پوسٹ پر بحیثیت پوسٹ کمانڈر مورچہ سنبھالے ہوئے تھے جہاں سے انہوں نے دشمن کے بے شمار حملے ناکام کئے  ۔

جان لیوا سردی اور یخ بستہ ہوا کے باوجود حوالدار لالک جان اور اُن کے ساتھی 2 سے 6 جولائی تک دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے رہے اور وہ داستان شجاعت رقم کی جس کا خوف آج بھی دشمن پر طاری ہے ۔ تاہم دشمن کے ایک حملے کے دوران وہ شدید زخمی ہوئے اور 7جولائی کو جام شہادت نوش کیا ۔

حوالدار لالک جان کی بہادری و شجاعت کے اعتراف پر انہیں پاکستان کے اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا، وہ اپنے آبائی علاقے وادی یاسین میں آسودہ خاک ہیں ،، 


Comments