طارق عزیز، ایک عہد ساز شخصیت



’’ابتداء ہے ربِ جلیل کے بابرکت نام سے، جو دلوں کے بھید خوب جانتا ہے… دیکھتی آنکھوں اور سنتے کانوں کو اب یہ جملہ کبھی سننے کو نہیں ملے گا ہاں مگر جملے زہنوں میں ہمیشہ نقش رہیں گے

پاکستان میں گیم شو کے بانی ، معروف براڈ کاسٹر، شاعر، اداکار اور زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنا لوہا منوانے والے طارق عزیز بھی رخصت ہو گئے
غیر منقسم ہندوستان کے شہر جالندھر میں 1936 میں آنکھ کھولنے والے طارق عزیز کے والد میاں عبدالعزیز ’’پاکستانی‘‘ تحریکِ پاکستان کے اتنے پُرجوش کارکنان میں سے تھے کہ انہوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی سے اپنے نام کے ساتھ ’’پاکستانی‘‘ لگانا شروع کردیا تھا۔ وطن پرستی کا یہ جذبہ طارق عزیز میں بھی کوٹ کوٹ کر بھرا تھا،،

طارق عزیز نے 50 کی دہائی میں ریڈیو پاکستان لاہور سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا۔ جب 1964 میں پاکستان ٹیلی وژن کا قیام عمل میں آیا تو طارق عزیز پی ٹی وی کے سب سے پہلے مرد اناؤنسر تھے،تاہم انہیں اصل شہرت 1975 میں پی ٹی وی کے معروف گیم شو نیلام گھر سے حاصل ہوئی۔
 نیلام گھر نے ان کی شہرت کو نہ صرف شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا بلکہ ’’نیلام گھر‘‘ اور ’’طارق عزیز‘‘ ایک دوسرے کی شناخت بن گئے۔
کچھ وقفے کے بعد پروگرام کا دوبارہ آغاز ہوا تو انکی خدمات کے بدلے اس کا نام ’’طارق عزیز شو‘‘ رکھا گیا۔ اس طرح انہوں نے کم و بیش 40 سال تک اس پروگرام کی میزبانی کی۔ وہ اس پروگرام کے میزبان ہونے کے علاوہ صداکار، اداکار، سیاست دان، ناشر اور شاعر بھی تھے

طارق عزیز نے فلموں میں بھی کام کیا ، ان کی پہلی فلم “انسانیت” 1967 میں ریلیز ہوئی۔ انہوں نے سالگرہ، قسم اس وقت کی، کٹاری، چراغ کہاں روشنی کہاں اور ہار گیا انسان میں بھی اداکاری کی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی فلم انسانیت میں ایک چائلڈ ایکٹر کی حیثیت سے ہیرو (وحید مراد) کے بچپن کا کردار ادا کیا تھا۔

اسی کے عشرے میں طارق عزیز نے کراچی سے  ’’پندرہویں صدی‘‘ اور ’’بچوں کا رسالہ‘‘ رسالوں کی بھی شروعات کی  جو بہت معیاری اور خاصے کامیاب ہونے کے باوجود بھی چند سال سے زیادہ نہ چل سکے،
فنونِ لطیفہ میں خدمات پر انہیں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سمیت کئی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا
طارق عزیز نے سیاست کے میدان میں بھی اپنے ہنر دکھائے ،1997  کے عام انتخابات میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر لاہور سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 94 پر الیکشن لڑا اور موجودہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو شکست دی۔
طارق عزیزکا انتقال 84 سال کی عمر میں 17 جون 2020کو لاہور میں ہوا ، وہ گارڈن ٹاؤن میں واقع قبرستان میں اپنے والد کے پہلو میں آسودہ خاک ہیں




Comments